تھی تو موجود ازل سے ہی تیری ذات قدیم
پھول تھا زیب چشم پر نہ پریشان تھی شمیم
شرط انصاف ہے، اے صاحب الطاف امین
بو گلل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم
ہم سے پہلے تھا عجب تیرے جہاں کا منظر
کہیں مسجود تھے پتھر کہیں معبود شجر
پھول تھا زیب چشم پر نہ پریشان تھی شمیم
شرط انصاف ہے، اے صاحب الطاف امین
بو گلل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم
ہم سے پہلے تھا عجب تیرے جہاں کا منظر
کہیں مسجود تھے پتھر کہیں معبود شجر
No comments:
Post a Comment